شاعری

برا نہ مان کہا ہے یہ میں نے وحشت میں

برا نہ مان کہا ہے یہ میں نے وحشت میں مرے سلیقہ سے میری نبھی محبت میں نہیں ہے اس کے سوا کچھ مری حکایت میں خوشی کے حرف لکھے میں نے غم کی حالت میں یہ جان کر ہوا مشغول میں تلاوت میں بہت ہے فائدہ خوشبوؤں کی تجارت میں تو ہی بتا کہ میں خود کو کہاں تلاش کروں بچھڑ گیا ہوں میں خود سے تری ...

مزید پڑھیے

چاند کو دیکھ کے جگنو نے فرمایا ہے

چاند کو دیکھ کے جگنو نے فرمایا ہے صبح کا بھولا شام کو لوٹ کے آیا ہے وصل نے کم عمری میں جان گنوائی اور ہجر ہمارا امرت پی کر آیا ہے جو نہ ہو پایا وہ اس کی مرضی ہے جو بھی ہوتا ہے وہ اس کی مایا ہے درج ہوا ہے بد نامی کے کھاتے میں عشق میں ہم نے جتنا نام کمایا ہے حیرت کرتے ہیں بچے جب ...

مزید پڑھیے

یہ ہجرتوں کا زمانا بھی کیا زمانا ہے

یہ ہجرتوں کا زمانا بھی کیا زمانا ہے انہیں سے دور ہیں جن کے لیے کمانا ہے خوشی یہ ہے کہ مرے گھر سے فون آیا ہے ستم یہ ہے کہ مجھے خیریت بتانا ہے ہمیں یہ بات بہت دیر میں سمجھ آئی وہیں تو جال بچھا ہے جہاں بھی دانہ ہے ہمیں جلا نہیں سکتی ہے دھوپ ہجرت کی ہمارے سر پہ ضرورت کا شامیانہ ...

مزید پڑھیے

یہ الگ بات کہ تکلیف بڑھا دیتا ہے

یہ الگ بات کہ تکلیف بڑھا دیتا ہے آئنہ مجھ کو مگر مجھ سے ملا دیتا ہے اک طرف آنکھ کہ نیندوں کے لیے پاگل ہے اک طرف خواب جو نیندوں کو اڑا دیتا ہے عشق نے پھر سے پکارا تو کھلا ہے ہم پر ہجر آواز بدل کر بھی صدا دیتا ہے مجھ کو سیلاب سے بچنے کی دعا دے کر وہ آنسوؤں کو مری تقدیر بنا دیتا ...

مزید پڑھیے

یہ ستم بھی خوب ٹھہرا لطف فرمانے کے بعد

یہ ستم بھی خوب ٹھہرا لطف فرمانے کے بعد جلد جانے کا تقاضا دیر سے آنے کے بعد اک قلندر سو گیا ہم کو یہ سمجھانے کے بعد عمر کا شکوہ نہ کرنا عمر ڈھل جانے کے بعد آج بھی اس گل بدن کو ڈھونڈھتا پھرتا ہوں میں ہو گیا رخصت جو میرے دل کو مہکانے کے بعد داستان دل سبھی کی ملتی جلتی ہے یہاں چھیڑ ...

مزید پڑھیے

روشنی خوابوں کی آنکھوں میں بسائے رکھنا

روشنی خوابوں کی آنکھوں میں بسائے رکھنا رات گہری ہے بہت شمع جلائے رکھنا اپنی شیشہ لقبی کا ہے تحفظ لازم خود کو پتھر زدہ لہجوں سے بچائے رکھنا تو یہ کیا جانے کہ اس دور جفا پیشہ میں کتنا مشکل ہے تعلق کو بنائے رکھنا جان سے پیاری رہی ہے ہمیں اپنی دستار ہم نے سیکھا ہی نہیں سر کو ...

مزید پڑھیے

آج وہ خوشبو مرے گلزار میں بھی آئے گی

آج وہ خوشبو مرے گلزار میں بھی آئے گی اس کے آنے سے مہک اشعار میں بھی آئے گی خواب میں دیکھا تھا اس کو یہ تو سوچا بھی نہ تھا وہ مرے کاشانۂ افکار میں بھی آئے گی نابلد ہونا دعائے نوح سے اچھا نہیں کشتیٔ ہستی تری منجدھار میں بھی آئے گی کہہ رہی ہے ریگزاروں سے نئی رت کی ہوا اب بہار بے ...

مزید پڑھیے

زمیں پہ رہ نہیں سکتے وہ آن بان کے ساتھ

زمیں پہ رہ نہیں سکتے وہ آن بان کے ساتھ بدلتے رہتے ہیں جو رنگ آسمان کے ساتھ تمام دن وہ اندھیروں سے لڑتے رہتے ہیں جو لوگ صبح کو اٹھتے نہیں اذان کے ساتھ وہ مجھ سے رکھتا ہے دوری ہزاروں میلوں کی کھڑی ہے جھونپڑی جس کی مرے مکان کے ساتھ ہمیں پڑھایا گیا ہے یہی تو مکتب میں رویہ منفی نہ ...

مزید پڑھیے

اجالے ہو گئے زندہ مری غمگین آنکھوں میں

اجالے ہو گئے زندہ مری غمگین آنکھوں میں تم آئے تو سدا کو بس گئی تسکین آنکھوں میں لگایا کاجل عشق اس نے جب شوقین آنکھوں میں سمٹ آئیں سبھی رنگینیاں رنگین آنکھوں میں مہک اٹھتی ہیں جسم و جاں کی افسردہ فضائیں بھی جب آتا ہے پرو کر وہ گل نسرین آنکھوں میں جو ان میں ڈوب جاتا ہے ابھر کر ...

مزید پڑھیے

آسمانوں کی بلندی سے اتر آیا ہوں

آسمانوں کی بلندی سے اتر آیا ہوں اے زمیں مجھ کو سہارا دے میں گھر آیا ہوں مدتوں بعد پکارا مری وحشت نے مجھے مدتوں بعد میں صحرا میں نظر آیا ہوں دیکھ راہوں میں مری خار بچھانے والے میں ادھر چھوڑ کے گلزار ادھر آیا ہوں سنگ ہاتھوں میں لیے بیٹھے ہیں احباب یہاں اور میں شانوں پہ سجائے ...

مزید پڑھیے
صفحہ 18 سے 4657