شاعری

ہم سفر بن کے اگر ساتھ بھنور جائیں گے

ہم سفر بن کے اگر ساتھ بھنور جائیں گے ناخدا ہم تری کشتی سے اتر جائیں گے ڈھونڈ کے لاؤ انہیں جو یہ کہا کرتے تھے وقت کے ساتھ یہ حالات سدھر جائیں گے جن کو کشتی میں بٹھایا تھا توازن کے لیے اب یہ کہتے ہیں کہ رستے میں اتر جائیں گے آزمانے میں کوئی حرج نہیں دنیا کو ہائے کچھ لوگ مگر دل سے ...

مزید پڑھیے

یہ ندی کیوں اس قدر خدشے میں ہے

یہ ندی کیوں اس قدر خدشے میں ہے کیا کوئی طوفاں کہیں رستے میں ہے جس کی پروازوں کے تھے چرچے بہت وہ پرندہ آج کل پنجرے میں ہے بند جب سے ہو گئی میری گھڑی کتنا سناٹا مرے کمرے میں ہے تم گئے تھے جو ادھوری چھوڑ کر وہ کہانی آج بھی وقفے میں ہے ہے سکوں سے بس وہی ایک آدمی جو برے میں ہے نہ جو ...

مزید پڑھیے

مجھ میں کوئی مجھ جیسا ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے

مجھ میں کوئی مجھ جیسا ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے یا پھر کوئی اور چھپا ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے اس کے ہاتھ میں غبارے تھے پھر بھی بچہ گم سم تھا وہ غبارے بیچ رہا ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے ایک رسالہ پڑھتے پڑھتے اس کی آنکھیں بھر آئیں اس میں میرا شعر چھپا ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے امبر بھی نیلا ...

مزید پڑھیے

میں نے دریا کو نیکیاں دیں ہیں

میں نے دریا کو نیکیاں دیں ہیں اس نے بدلے میں مچھلیاں دیں ہیں بچے بارش بھی مجھ سے مانگتے ہیں جب سے کاغذ کی کشتیاں دیں ہیں فائدے خودکشی کے سمجھا کر اس نے تحفے میں رسیاں دیں ہیں منتظر ہے مرے اترنے کا جس نے چڑھنے کو سیڑھیاں دیں ہیں زیست کے راز کھولنے کے لیے چند سانسوں کی چابیاں ...

مزید پڑھیے

کوئی شکوہ نہیں ہے راہبر سے

کوئی شکوہ نہیں ہے راہبر سے ہٹا ہوں خود ہی اپنی رہ گزر سے جسے دنیا حقیقت کہہ رہی ہے وہ سچ پھیلا ہے اک جھوٹی خبر سے نکالا ہے بہت مشکل سے میں نے نیا رستہ پرانی رہ گزر سے لگے گی اور بھی وہ خوب صورت جو دیکھے خود کو وہ میری نظر سے سفر میں کٹ گئی پھر عمر ساری یوں ہی اک روز نکلا تھا میں ...

مزید پڑھیے

عقل تو کہتی ہے اب کے اس سے اچھا ڈھونڈ لوں

عقل تو کہتی ہے اب کے اس سے اچھا ڈھونڈ لوں ہے مگر دل کی یہ ضد پھر اس کے جیسا ڈھونڈ لوں اس سے میرے پیاس کی شدت میں آئے گی کمی میں اگر خود سے زیادہ کوئی پیاسا ڈھونڈ لوں اے خدا جو ہو ترے دونوں جہانوں سے الگ تو اجازت دے تو کوئی اور دنیا ڈھونڈ لوں خود کشی اور زندگی میں سے اگر چننا ...

مزید پڑھیے

لگوں گا خوش مگر ناراض ہوں میں

لگوں گا خوش مگر ناراض ہوں میں زمانہ کا نیا انداز ہوں میں بہت خوش ہوں تمہیں خوش دیکھ کر میں یہ غم بھی ہے نظر انداز ہوں میں جسے مجھ پر یقیں بالکل نہیں ہے اک ایسے شخص کا ہم راز ہوں میں اسے انجام کی جلدی بہت تھی میں کہتا رہ گیا آغاز ہوں میں فقط سننا نہیں محسوس کرنا خموشی میں چھپی ...

مزید پڑھیے

حقیقت کیا بتاؤں زندگی کی

حقیقت کیا بتاؤں زندگی کی اسے لت پڑ گئی ہے آدمی کی یہ گھر میں سائیں سائیں سن رہے ہو یہی آواز تو ہے خامشی کی میرے قدموں میں گر کر وقت رویا سوئی الٹی گھمائی جب گھڑی کی کبھی باہر جو نکلے پاؤں میرے تو گھٹنے موڑ کر چادر بڑی کی مجھے جب ڈھونڈنے کوئی نہ آیا تو میں نے خود ہی اپنی مخبری ...

مزید پڑھیے

جو بات تیرے لب پہ ہے آ کر رکی ہوئی

جو بات تیرے لب پہ ہے آ کر رکی ہوئی وہ بات میرے دل میں ہے کب سے چبھی ہوئی میں اور وقت مل کے اسے دیکھتے رہے اچھی بہت لگی وہ گھڑی دیکھتی ہوئی ہوتی نہیں ہے میری عبادت میں کیوں شریک ہے کیسی روح میرے بدن میں چھپی ہوئی ایسا کوئی ملا ہی نہیں ہم سے جو کہے مل کر جناب آپ سے بے حد خوشی ...

مزید پڑھیے

نظر نواز نظاروں میں جی نہیں لگتا

نظر نواز نظاروں میں جی نہیں لگتا بچھڑ کے تجھ سے بہاروں میں جی نہیں لگتا وہ ماہتاب ہوا جب سے بدلیوں میں قید دمکتے چاند ستاروں میں جی نہیں لگتا ضعیف باپ جواں بیٹوں سے ہراساں ہیں اب اس کا اپنے ہی پیاروں میں جی نہیں لگتا سبھی کو محفل رقص و سرور ہے درکار کسی کا درد کے ماروں میں جی ...

مزید پڑھیے
صفحہ 17 سے 4657