تھی محبت کی کار فرمائی
تھی محبت کی کار فرمائی ورنہ میں اور ناصیہ سائی چشم و ابرو کے حادثات وہی اور وہی عذر نا شکیبائی وہ تمنا کا خوں سہی لیکن دل میں اک بوند تو نظر آئی میرے ہم راز یہ نشیب و فراز اللہ اللہ غم کی گہرائی زندگی ہے کہ ایک موج سراب دور تر خوب تر نظر آئی اب گریباں پہ دیکھیں کیا بیتے چاند ...