تعلقات میں اتنا سا اہتمام تو رکھ
تعلقات میں اتنا سا اہتمام تو رکھ نہ کر تو مجھ سے محبت دعا سلام تو رکھ بتاؤں کیسے ترے ہجر میں کٹے مرے دن تو ایک شب مرے گھر میں کبھی قیام تو رکھ مری صفائی میں بھی شیر خوار بولیں گے تو اے زلیخا محل میں مجھے غلام تو رکھ تلاش کیسے کروں گا اندھیرے میں ترا گھر جلا کے بام پہ کوئی چراغ ...