شاعری

دل کے کہنے میں نہ دیوانے کہیں آ جانا

دل کے کہنے میں نہ دیوانے کہیں آ جانا قدر کھو دیتا ہے ہر روز کا آنا جانا بھری محفل میں مجھے لوٹ لیا ہو جیسے مجھ پہ پڑتے ہی نظر ہائے وہ شرما جانا اف تری زلف بکھرنے کا وہ قاتل منظر رخ پہ لہرانا وہ لہراتے ہی بل کھا جانا اب تو لے دے کے تری یاد کا ہے ایک ہی کام بار بار آنا اور آ کر مجھے ...

مزید پڑھیے

ہم نے سو سو طرح بنائی بات

ہم نے سو سو طرح بنائی بات سامنے اس کے بن نہ آئی بات سچ تو کہتا ہے دوست دشمن ہے ہم نے ناصح کی آزمائی بات بات کے کاٹنے کا شکوہ کیا ہو جہاں قطع آشنائی بات وعدے پر اس سے کیوں قسم مانگے مفت بگڑی بنی بنائی بات ہم کو دشمن سے ہو گئی معلوم دوست نے ہم سے جو چھپائی بات کیا شب وصل کو گھٹانا ...

مزید پڑھیے

بے دیے لے اڑا کبوتر خط

بے دیے لے اڑا کبوتر خط یوں پہنچتا ہے اوپر اوپر خط پرزے پرزے ہوا سراسر خط ایک خط کے بنے بہتر خط قتل ہوتے ہیں نامہ بر ہر روز لاش پر لاش اور خط پر خط روز اک نامہ بر کہاں سے آئے یوں ہی رکھ چھوڑتا ہوں لکھ کر خط کیا قلم نے شرر فشانی کی پھلجڑی بن گیا مرا ہر خط چار ہیں گے کل ان کے ہم ...

مزید پڑھیے

رونے کی یہ شدت ہے کہ گھبرا گئیں آنکھیں

رونے کی یہ شدت ہے کہ گھبرا گئیں آنکھیں اشکوں کی یہ کثرت ہے کہ تنگ آ گئیں آنکھیں دل سخت ہی کافر کا پر آنکھوں میں حیا ہے سنتے ہی جفا کا گلہ شرما گئیں آنکھیں محراب میں ہوتا نہیں مستوں کا گزارہ ابرو کے تلے خوب جگہ پا گئیں آنکھیں وہ طالب دیدار کے پاس آئیں مگر کیا حیرت کا یہ عالم ہے ...

مزید پڑھیے

بے مہرئ ارباب وطن کم تو نہیں ہے

بے مہرئ ارباب وطن کم تو نہیں ہے ہاں دیکھنا اس دل کی چبھن کم تو نہیں ہے منزل تو جہاں چاہیں گے قدموں سے لگے گی ویسے یہ حقیقت ہے تھکن کم تو نہیں ہے یہ دھیان ہمیشہ رہے او بھولنے والے چھالوں کی تپش دل کی جلن کم تو نہیں ہے پھر ہو کوئی پیماں کریں پھر تجھ پہ بھروسہ یہ حوصلہ اے عہد شکن کم ...

مزید پڑھیے

اس نے رخ سے ہٹا کے بالوں کو

اس نے رخ سے ہٹا کے بالوں کو راستہ دے دیا اجالوں کو moving her tresses from her face for the rays of light she made place جاتے جاتے جو مڑ کے دیکھ لیا اور الجھا دیا خیالوں کو turning back she looked while going away and sent my thoughts into a deeper fray ایک ہلکی سی مسکراہٹ سے اس نے حل کر دیا سوالوں کو when a slight smile on her lips did play all my questions were answered ...

مزید پڑھیے

کر چکی غم سے سرفراز مجھے

کر چکی غم سے سرفراز مجھے بھول جا اے نگاہ ناز مجھے پھوٹ جائیں نہ آبلے دل کے نہ ستا میرے غم نواز مجھے کب تک آخر لہو رلائے گا تیرا حسن کرشمہ ساز مجھے کون اب خاک چھانے در در کی کھینچ لے نقش پائے ناز مجھے رگ جاں سے قریب ہو کے بھی نہ کیا آشنائے راز مجھے کون اپنا ہے کون بیگانہ ہاں ...

مزید پڑھیے

نہ آنا تھا نہ آخر مجھ کو انداز بیاں آیا

نہ آنا تھا نہ آخر مجھ کو انداز بیاں آیا کرم تو دیکھیے اس در سے پھر بھی شادماں آیا نظر آنے لگی اب تو تجلی پیرہن ہر شے جبین شوق سجدہ کر کہ ان کا آستاں آیا دہائی ہے شعور بندگی تیری دہائی ہے وہ آیا وہ مقام سجدۂ دل ناگہاں آیا اگر صادق ہے ذوق جستجو تو ایک دن اے دل پکار اٹھیں گے خود ذرے ...

مزید پڑھیے

کس نے وحشی کو سکھایا کہ تو ایسا کرنا

کس نے وحشی کو سکھایا کہ تو ایسا کرنا کچھ نہ کچھ خاک پہ لکھ لکھ کے مٹایا کرنا وہ مرا کوچۂ جاناں میں سویرا کرنا رات بھر اس کا دراروں سے وہ جھانکا کرنا یہ کہاں لا کے مجھے چھوڑ گیا جوش جنون آپ ہی آپ خود اپنے کو پکارا کرنا ہم تو بس ایک کو ہی سجدہ کیا کرتے ہیں کون کس کس کا پجاری ہے ہمیں ...

مزید پڑھیے

اس نے مجھے سلام کیا لام کے بغیر

اس نے مجھے سلام کیا لام کے بغیر یہ بد دعا تھی مجھ کو مرے نام کے بغیر ہر روز ماں کا چہرہ میں تکتا ہوں پیار سے ہر روز حج میں کرتا ہوں احرام کے بغیر اک میں ہوں میری آنکھ میں آنسو ہیں صبح صبح دنیا دئیے جلاتی نہیں شام کے بغیر ساقی یہ تیری مست نگاہی کا فیض ہے پیتا ہوں میں شراب مگر جام ...

مزید پڑھیے
صفحہ 10 سے 4657