سید علی گیلانیؒ
تم بھی لیکن ارادے کی شمشیر تھے اہل ِکشمیر کی صبحِ امید تھے شب کی تنویر تھے ایک پُرزور نعرۂ تکبیر تھے ابن کشمیر تھے
تم بھی لیکن ارادے کی شمشیر تھے اہل ِکشمیر کی صبحِ امید تھے شب کی تنویر تھے ایک پُرزور نعرۂ تکبیر تھے ابن کشمیر تھے
کہیں عقوبت کدوں میں ظلم و ستَم کی سولی پہ مرنے والوں کی یادگاروں کو تازگی کا پیام دے گی
پھر یار کے کوچے سے لے کر ،ہر سُتونِ دار تک ہر مدرسہ و میکدہ، ہر کوچۂ و بازار تک