پھوار، ابر، پرندوں کے گیت، مست ہوا

پھوار، ابر، پرندوں کے گیت، مست ہوا
بھرے کٹوروں کی صورت چھلک رہی ہے فضا
بہار کان میں کچھ کہہ رہی ہے مجھ سے مگر
وہ بے خودی ہے کہ میں کچھ سمجھ نہیں سکتا