پھر اپنی تمناؤں کا دھاگا ٹوٹا باقر مہدی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں پھر اپنی تمناؤں کا دھاگا ٹوٹا ہاتھوں سے محبت کا وہ دامن چھوٹا پھر آ گیا رسوائی کا موسم یارو دل آبلہ تھا ایک نظر سے پھوٹا