پھر اپنی تمناؤں کا دھاگا ٹوٹا

پھر اپنی تمناؤں کا دھاگا ٹوٹا
ہاتھوں سے محبت کا وہ دامن چھوٹا
پھر آ گیا رسوائی کا موسم یارو
دل آبلہ تھا ایک نظر سے پھوٹا