پنشن یافتہ معشوق
فراق صاحب اور ساحر ہوشیارپوری ایک ساتھ امرتسر کے ایک ہوٹل میں پہنچے۔ ساحرنے ہوٹل کا رجسٹر بھرنا شروع کیا۔ فراق صاحب پاس کی ایک کرسی پر بیٹھ گئے ۔
ساحرصاحب پیشہ کے خانہ پر پہنچے تو فراق صاحب کی طرف مڑکر بولے:
’’کیوں صاحب، میں اپنا پیشہ کیا لکھ دوں؟‘‘
’’معشوق لکھ دو۔‘‘ فراق صاحب نے انہیں یاد دلایا۔
’’اس عمر میں ‘‘ساحر بولے۔
’’تو کیا ہوا ۔ آگے پنشن یافتہ بھی لکھ دو۔‘‘فراق صاحب نے برجستہ کہا۔