پیڑ لگائیں

آؤ ہم جنگل کو بچائیں
پیڑ نہ کاٹیں پیڑ اگائیں


ہر دل میں احساس یہ رکھ دیں
بات یہ ہر انساں کو بتائیں


پیڑ نہ کاٹیں آگ کی خاطر
ایندھن کوئی اور جلائیں


خطرے میں ہیں پیڑ ہمارے
خطرے سے ہم ان کو بچائیں


نئی نسل کی خاطر عادلؔ
آؤ ہم بھی پیڑ لگائیں