پرفشاں ہے تھکا تھکا سا خیال

پرفشاں ہے تھکا تھکا سا خیال
بے کراں وسعتوں کے گھیرے میں
جیسے اک فاختہ ہو گرم سفر
شام کے ملگجے اندھیرے میں