پاکستان

آمر کو اس کے نام سے للکارتے حبیب جالب کی ایک انقلابی نظم

حبیب جالب

حبیب جالب نے جب یہ نظم لکھی ، تب اس ملک پر اک آمر مسلط تھا ۔ لیکن میرے وطن کی قسمت دیکھیے ، اس دورِ ستم کو گزرے تینتیس برس گزر گئے لیکن یہ شام ہے کہ ڈھلنے کو ہی نہیں آتی۔ کیا یہ نظم آج کے حالات کا منظر نہیں پیش کر رہی؟؟؟؟ وہ حبس ہے ، کہ لُو کی دُعا مانگتے ہیں لوگ

مزید پڑھیے

قائد اعظم کی اقلیتوں کے بارے میں رائے

قائد اعظم

"ﺍﺱ ﻣﻠﮏ ﮐﺎ ﮨﺮ ﺷﮩﺮﯼ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻧﯽ ﮨﮯ ﺧﻮﺍﮦ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺗﻌﻠﻖ ﮐﺴﯽ ﺑﮭﯽ ﻣﺬﮨﺐ ﺳﮯ ﮨﻮ ﺍﻭﺭ ﻣﺠﮭﮯ ﺍﮔﺮ ﺍﭘﻨﮯ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻧﯽ ﺑﮭﺎﺋﯿﻮﮞ ﭘﺮ ﺍﻋﺘﻤﺎﺩ  ﻧﮩﯿﮟ ﺗﻮ ﭘﮭﺮ ﻣﺠﮭﮯ ﺍﻥ ﮐﯽ ﺭﮨﻨﻤﺎﺋﯽ ﮐﺎ ﮐﻮﺋﯽ ﺣﻖ نہیں ۔ "

مزید پڑھیے

سانوں وی لے چل نال وے

ٹرک

اس سب کے علاوہ بعض نوادر ہمارے ناقص فہم میں آ نہیں سکے، سو بیان سے باہر تو ر ہیں گے ، لیکن بہر حال ، ایبسٹریکٹ آرٹ یعنی تجریدی فنون کی شاخ اسی قبیل کے لیے وضع کی گئی ہے۔۔۔

مزید پڑھیے

اک شگفتہ مزاج تھا، کدھر گیا؟

تیسرے فریق کی موجودگی میں حافظ حسین احمد اور ڈاکٹر اشرف عباسی کا معاہدہ ہوگیا کہ حافظ حسین احمد تنگ نہیں کریں گے ۔اگلے دن اجلاس شروع ہوا تو حافظ حسین احمد اٹھے اور بولنا چاہا تو ڈاکٹر اشرف عباسی نے موصوف کو غصے سے کہا بیٹھ جاؤ۔

مزید پڑھیے

ستمبر جنگ1965: پاک بھارت جنگ کا پسِ منظر کیا ہے؟

جنگ ستمبر 1965

بھارت اس جنگ کو اپنے نام لکھتا ہے کہ اس نے پاکستان کو اپنا اٹوٹ انگ کشمیر نہیں دیا۔ پاکستان اس جنگ کو اپنے شہیدوں کے لہو سے لکھی وہ فتح قرار دیتا ہے جس میں سرحد کے محافظوں نے اس کی زمینی، فضائی اور سمندری سرحدوں کا کامیابی سے دفاع کیا اور دشمن کے لاہور کے جم خانہ میں چائے پینے کے خواب کو شرمندۂ تعبیر ہونے سے بچایا۔

مزید پڑھیے

ملت و وطن

Disaster

وقت اور حالات کے ناسازگار ہونے سے آئیڈیلز، اگر بطور آئیڈیلز بھی مرنے لگیں تو دنیا میں کسی قسم کی معمولی سے معمولی تبدیلی بھی انسانوں کی جانب سے رونما نہ ہو۔

مزید پڑھیے

پاکستان اور گرے لسٹ

FATF

2018 میں پاکستان کو 27 نکاتی منصوبہ دیا گیا تھا جس پر پاکستان کو ایک ڈیڈ لائن تک عمل درآمد کرنا تھا۔ پاکستان نے اب تک 24 پر عمل درآمد کر لیا ہے جب کہ 3 باقی ہیں۔ لیکن پھر بھی پاکستان کو کلین چٹ نہیں دی گئی۔ یہ بات ظاہر کرتی ہے کہ پاکستان کو عالمی طاقتوں کے سیاسی مقاصد کی وجہ سے کلین چٹ نہیں دی جا رہی۔

مزید پڑھیے

کہ تیرے سینے میں بھی ہوں قیامتیں آباد

Abuse

صرف یہ واقعہ نہیں ، لاہور شہر میں اس طرح کے لفنگے عام ہیں، تہواروں پر فیملیز کا باہر نکلنا دشوار ہوجاتا ہے۔ اپنے والدین یا خاوند کے ساتھ آئی خاتون بھی محفوظ نہیں ہوتی ۔ یہ رجحان خطرناک، افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔

مزید پڑھیے

آنچلوں کے پرچم

پرچمِ پاکستان

کیا دو گز کپڑے کی بھی کچھ وقعت ہے، جبکہ اٹھارہ لاکھ افراد کاٹ اور جلا کر راکھ کر دیے جائیں؟؟؟ہزاروں عفیفائیں کنوؤں میں کود کر عفت بچا لے جائیں؟

مزید پڑھیے
صفحہ 20 سے 21