آج سےایک سو دس سال پہلے لاہور میں کیا ہوا تھا؟
گرمی کے موسم میں کمرے کی چھت پر ایک لکڑی کے تختے پر جھالر نما کپڑا لگا ہوتا تھا، جس میں ایک رسی نیچے لٹک رہی ہوتی تھی۔ اس رسی کو کھینچ کر آگے پیچھے کرنے سے...
گرمی کے موسم میں کمرے کی چھت پر ایک لکڑی کے تختے پر جھالر نما کپڑا لگا ہوتا تھا، جس میں ایک رسی نیچے لٹک رہی ہوتی تھی۔ اس رسی کو کھینچ کر آگے پیچھے کرنے سے...
اگر کسی وقت پاکستان اور بھارت مسئلہ کشمیر پر آپسی جنگ میں الجھ گئے اور ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے پر آئے تو جانتے ہیں کیا ہوگا...؟
کراچی میں الیکٹرک گاڑیوں کے لیے پاکستان کا پہلا فاسٹ چارجنگ اسٹیشن قائم کیا گیاہے۔ اس اسٹیشن کو " لِبرا چارجنگ ہب" کا نام دیا گیا ہے ۔ صرف 15 منٹ میں الیکٹرک گاڑیوں کوچارج کر سکتے ہیں۔ کیا پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کی کوئی گنجائش ہے؟ پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کا کیا مستقبل ہے؟ کیا بجلی سے چلنے والی گاڑیوں سے مہنگے تیل سے چھٹکارا مل سکتا ہے؟ آپ کو تفصیل سے آگاہ کرتے ہیں۔
متوسط طبقے کا آدمی جو ایک لاکھ روپے ماہ وار تک کما رہا تھا اور جسے حکومت غریب سمجھ کر تیس ہزار روپے تک کی چھوٹ دے رہی تھی، کو اب یا تو 23 سے 30 فیصد کی شرح سے اپنی آمدن میں اضافہ کرنا ہے یا پھر زندگی کی چلتی گاڑی میں سے اپنی کچھ ضروریات کو باہر۔ صرف یہی صورت نظر آتی ہے اس کی بقا کی۔
بجٹ میں تنخواہ دار طبقہ ٹیکس میں چھوٹ، تنخواہوں میں اضافے اور دیگر مراعات کا متلاشی ہوتا ہے۔ کہنے کو یہ آئندہ آنے والے سال کی معاشی منصوبہ بندی ہوتی ہے، ہر حکومت اسے اپنے تیئیں عوام دوست بجٹ کا نعرہ لگاتی ہے اور ملک کی خوشحالی اور ترقی کی نوید سناتی ہے۔ لیکن بعض اوقات یہ بجٹ صرف اعدادوشمار کا گورکھ دھندہ اور ہوائی باتیں ثابت ہوتی ہیں۔ کیا حالیہ بجٹ میں بھی تنخواہ دار طبقے کا خیال رکھا گیا ہے؟ حکومت نے کن مد میں ان کے لیے خوش خبری کا دعویٰ کیا ہے؟:
بجٹ پیش کرنے کے دو دن بعد ہی وزیر خزانہ صاحب نے عوام کو پھر سے ڈرانا شروع کردیا ہے کہ وہ منی بجٹ کے لیے تیار رہیں۔ اپنی تازہ ترین پریس کانفرنس میں ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو ماہ کے دوران اور اب بجٹ میں حکومت کی طرف سے آئی ایم کی خوش نودی کے لیے اٹھائے گئے تمام تر اقدامات کے باوجود آئی ایم ایف کی طرف سے تشویش اور تحفظات کا اظہار کیا جارہا ہے لہٰذا ہوسکتا ہے کہ کئی مزید اقدامات ایسے اٹھانے پڑیں جن کاحالیہ بجٹ میں کوئی ذکر نہیں ہے۔
پاکستان میں فری لانسنگ، ای کامرس اور آن لائن بزنس کی مقبولیت میں اضافہ ہورہا ہے۔ اس شعبے میں ثاقب اظہر پاکستان میں چند برسوں میں اپنا مقام بنانے میں کامیاب ہوچکے ہیں۔ ان کا ادارہ پاکستان میں کیا خدمات سرانجام دے رہا ہے اور ان کو "بیسٹ سکل لرننگ پلیٹ فارم" کا اعزاز کیوں دیا گیا؟ اس کے لیے یہ تحریر ضرور پڑھیے۔
سوشل میڈیا اب ہماری زندگی کی اٹل حقیقت بن چکا ہے۔ دنیا جہاں میں کوئی بھی واقعہ ہو وہ سوشل میڈیا پر ضرور نظر آتا ہے۔ بحیثیت مسلمان ہمیں سوشل میڈیا پر کیا کردار اوررویے اختیار کرنے چاہیں؟ عامر لیاقت کی اچانک موت پر ہمیں کیسا ردعمل دینا چاہیے؟ جانے والے کو کیسے یاد کیا جائے؟ ہمیں اپنے رویوں پر نظرثانی کی ضرورت ہے۔ آئیے اس پہلو پر ذرا سوچتے ہیں۔
کیا خواتین کے لیے بھی جال بنا گیا تھا؟ کیا اس جال میں دکھائے گئے خواتین کے لیے خواب مردوں سے مختلف تھے؟ یورپ کے نام نہاد انسانی آزادیوں والے ممالک میں ایسا کیا تھا کہ مرد تو مرد خواتین کو اپنا مستقبل دولت اسلامیہ کے قیام میں نظر آنے لگا؟ وہ کیا پیغام تھا کہ خواتین اپنی جان اور عزت سب داؤ پر لگا کر کر، اپنا گھر بار چھوڑ کر دولت اسلامیہ پہنچیں، وہ کون تھا جس نے ان کی پہنچنے میں مدد کی؟
عالم آن لائن سے شہرت پانے والے ڈاکٹر لیاقت حسین میڈیا کی طاقتور شخصیت سمجھی جاتی تھیں۔ انھوں نے بیس سال تک میڈیا پر اپنی دھاک بٹھائے رکھی۔ ان کی اچانک وفات سے ملک بھر میں افسوس کا اظہار کیا جارہا ہے۔ ان کی وفات پر قومی اسمبلی جاری اجلاس ملتوی کردیا گیا۔ان کے لیے دعائے مغفرت۔ اس تحریر میں ڈاکٹر عامر لیاقت کے میڈیا میں گزرے بیس سال کی ٹائم لائن بیان کی گئی ہے۔ملاحظہ کیجیے۔