پاکستان کی پارلیمنٹ کا پہلا اجلاس کب ہوا اور کتنے ارکان تھے؟
1947 میں برصغیر کے مسلمانوں کا الگ وطن کا مطالبہ طویل جدو جہد کے بعد تسلیم کرلیا گیا۔3 جون 1947 کو متحدہ ہندوستان کے آخری برطانوی وائسرائے لارڈ ماؤنٹ بیٹن نے برصغیر کے تمام نمائندہ راہنماؤں کی کانفرنس بلائی۔ اس کانفرنس میں باقاعدہ طور پر پاکستان اور بھارت کو الگ الگ ملک کی حیثیت سے اختیارات کی تقسیم کا اعلان کیا گیا۔
پاکستان کی پہلی پارلیمنٹ کب قائم ہوئی؟
پاکستان میں پارلیمانی جمہوری نظام کو نافذ کرنے پر اتفاق کیا گیا۔26 جولائی 1947 کو پاکستان کی پہلی دستور ساز اسمبلی (پارلیمنٹ) کے قیام کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا۔ اس پہلی دستور ساز اسمبلی میں اول 69 اراکین کا اعلان کیا گیا لیکن بعد یہ تعداد 79 تک کردی گئی۔ان اراکین میں ایک خاتون ممبر بھی شامل تھیں۔
آزادی ایکٹ 1947 کے تحت پاکستان کے قیام کا عمل لایا گیا۔ اس ایکٹ کے تحت دونوں ممالک کی دستورساز اسمبلییوں کو مشروط قانون سازی کا اختیار دیا گیا۔ قیام پاکستان کے وقت حکومتِ ہند ایکٹ 1935 کا نفاذ کو جاری رکھا گیا۔
پارلیمنٹ کا پہلا اجلاس کب ہوا؟
پاکستان کی دستور ساز اسمبلی کا پہلا اجلاس 10 اگست 1947 کو سندھ اسمبلی بلڈنگ کراچی میں منعقد ہوا۔
11 اگست 1947 کو پارلیمنٹ کے دوسرے جلاس میں متفقہ طور پر قائد اعظم محمد علی جناح کو دستور ساز اسمبلی پاکستان کا صدر منتخب کیا گیا۔ جبکہ مولوی تمیز الدین نائب صدر اسمبلی مقرر ہوئے۔ اسی اجلاس میں پاکستانی پرچم کی باقاعدہ منظوری بھی دی گئی۔
12 اگست 1947 کے پارلیمنٹ اجلاس میں قائد اعظم کو سرکاری طور پر بطور"قائد اعظم محمد علی جناح" اعلان کیا گیا۔
پہلی دستور ساز اسمبلی(پارلیمنٹ) کے اراکین کتنے تھے؟
جیسا کہ پہلے ذکر کیا گیا کہ پاکستان کی پہلی دستور ساز اسمبلی کے اراکین کی تعداد 79 تھی۔ ان میں 60 کا تعلق مسلم لیگ،11 پاکستان نیشنل کانگریس اور 3 آزاد حیثیت میں شامل تھے۔لیکن بعدازاں پارلیمنٹ کے مکمل اراکین کی تعداد 100 کردی گئی۔
پارلیمنٹ کے 100 اراکین میں 44 کا تعلق مشرقی بنگال،17 مغربی پنجاب،3 کا صوبہ سرحد (خیبرپختونخوا),4 سندھ سے اور 1 کا تعلق بلوچستان سے تھا۔