پاکستان کی فتح کا احوال

شارجہ کا گراؤنڈ ہو تو بڑے بڑے بڑے چیتن  شرما ،      شرما جاتے ہیں،  ساؤتھی ڈگمگا جاتے ہیں کبھی جاوید زندہ و  جاوید ہو جاتا ہے اور کبھی حارث و آصف روح کو تسکین دیتے ہیں۔کل بھی شارجہ میں اللہ کا فضل ہوا تھا اور آج بھی شارجہ کرکٹ سٹیڈیم میں اللہ تعالیٰ کی ذات نے پاکستان کو تاریخی کامیابی عطا کی۔

ٹاس جیتا شہزادے نے اور انٹرویو لینے والی کے بولنے سے پہلے ہی کہہ دیا کہ ہم گیند بازی کریں گے۔

نیوزی لینڈ نے جو پلاننگ کی تھی پاکستان کے خلاف، وہ ڈیرل مچل کی شکل میں سامنے آئی۔ ریگولر اوپنر ٹم سیفرٹ کو ، جو   اچھی فارم میں نہیں تھے پیچھے رکھا گیا۔

شاہین کو شاید بڑے ہی غور سے ،دھیان سے سٹڈی کر کے آئے تھے مارٹن گپٹل، اور کچھ سوئینگ نہ ملنے کا بھی فائدہ اُٹھایا گپٹل نے۔ اور پہلا اوور جیسے تیسے نکال لیا بغیر کوئی رن بنائے۔

عماد اور شاہین نے ٹائیٹ باؤلنگ کروائی ۔اون ٹارگٹ باؤلنگ کروائی لیکن جیسے ہی حسن علی آئے ڈیرل مچل نے دھاوا بول دیا اور پہلی بال پر ہی چھکا جڑ دیا ۔ پھر اسی اوور میں نو بال پر چوکا بھی کھایا حسن علی نے۔

لیکن پھر کپتان لائے میرے خواہش کے عین مطابق حارث رؤف کو۔ جسے نہیں یقین کہ میری خواہش کیا تھی وہ میری پچھلی پوسٹ پڑھ سکتا ہے اور پھر حارث چیتے نے چیتے جیسی رفتار سے پہلے گُپٹل کا گِٹا سیکا اور پھر ایسی ٹانگ پکڑی کہ گُپٹل نے جان چھڑوانے کے لئے اُسی ٹانگ کا سہارا لیا۔

عماد نے آج  اپنا کوٹا  پورا کیا ۔شاندار اسپیل کروایا اور  خطرناک ہوتے ڈیرل مچل کی قیمتی وکٹ بھی حاصل کی۔ ویری ویلڈن عماد وسیم۔

پروفیسر کو  کب  اور کتنا استعمال کرنا ہے یہ تو کپتان کو اچھے سے یاد ہو گیا ہے۔ جمی نیشم کو جس مقصد کے لئے پروموشن ملی تھی،  وہ مقصد بے مقصد کر دیا پروفیسر نے پہلی بال پر ہی۔

اب آئے ان فارم ڈیون کون وے اور دھیرے دھیرے کپتان کے ساتھ مل کر اننگ کو آگے بڑھانے لگ گئے۔ اس بیچ ٹائٹ لائن و لینتھ کے ساتھ باؤلنگ ہوتی رہی لیکن پھر ایک مس فیلڈنگ نے کون وے کو ہمت دی اور شاداب کے اُس اوور میں تین چوکے لگ گئے ۔لیکن داد کے مستحق ہیں شاداب۔ انہوں نے پہلے دو اوورز میں صرف 4 رنز دئیے تھے۔ بہت اچھے شاداب۔

حسن علی پہلے اوور میں مہنگے ثابت ہوئے لیکن دوسری بار آئے تو وہ کر دکھایا جس کی توقع نہیں تھی کپتان ولیمسن کو ۔ بہترین تھرو پر رن آؤٹ کر دیا۔

حسن علی مجھے نیشنل ٹی ٹونٹی کپ سے ہی اُس فارم میں نظر نہیں آئے جس کے لئے وہ جانے جاتے ہیں۔ اوپر سے نو بال والی پرابلم بھی حل نہیں ہو رہی فلینڈر بھائی کو خصوصی توجہ دینا  ہوگی۔

آخری اوورز میں حارث رؤف اور شاہین نے باندھ کے رکھا کیویز کو اور جوتے چمکانے نہیں دیے۔ اور 134 تک محدود رکھا۔

شاہین کی نپی تُلی باؤلنگ ،جبکہ  حارث کی تو بات ہی الگ ہے اور آج تو 4 وکٹیں بھی ملیں چیتے کو۔

مجموعی طور پر پاکستان کی بہترین گیند بازی۔  ہر کمنٹیٹر تعریفوں کے پُل باندھ رہا تھا اور یہ تعریفیں بے وجہ بالکل نہیں تھیں۔

134 کے تعاقب میں پاکستانی بیٹرز کو بڑی پریشانی ہوئی۔ کیویز کی پلاننگ سادہ اور سیدھی تھی جس پر ان کے تمام باؤلرز نے عمل کیا۔

یعنی سیدھا وکٹوں کا نشانہ لیا اور وہیں رہتے ہوئے پیس میں ویری ایشن کی۔

 ساؤتھی نے تو لگاتار تین اوور اسی سیدھ میں باؤلنگ کرتے ہوئے ڈال دئیے اور کپتان بابر کی وکٹ بھی حاصل کی۔

ایش سوڈی نے فخر کو جکڑے رکھا۔ فخر جب سپنر پر پھنستے ہیں تو سنگل بھی نہیں لیتے۔

ایک چھکا ضرور لگایا لیکن جلد ہی سوڈی کا پہلا شکار بنے۔

پروفیسر نے پہلی بال پر وکٹ لی تھی اور جب بیٹنگ پر آئے تو پہلی ہی بال پر چھکا بھی جڑ دیا پروفیسر جس موڈ میں تھے وہ کافی دنوں بعد نظر آیا ۔لیکن داد دینا ہوگی نیوزی لینڈ کے فیلڈروں کو کہ ہاف چانس کو بھی جانے نہیں دیتے۔ ڈیون کون وے کا کیچ شاید اس ورلڈ کپ کا سب سے خوب صورت کیچ قرار  پائے۔

عماد وسیم کو آصف علی سے پہلے جس کام کے لئے بھیجا وہ اس پر دھیان نہیں دے پائے اور بے تُکی شارٹ کھیلتے ہوئے وکٹ گنوا  بیٹھے۔

اب نیوزی لینڈ میچ میں واپسی کر چُکا تھا ۔مطلوبہ رن ریٹ 9 پر چلا گیا تھا ۔ملک کا ساتھ نبھانے آئے اس موجودہ ٹیم میں سب سے زیادہ تنقید برداشت کرنے والے ہمارے پاور ہٹر آصف علی ۔  آج انہوں نے حارث رؤف کی طرح خود پر ہونے والی ساری تنقیدوں کا جواب ساؤتھی کے ایک اوور میں ہی دے دیا دو بلند و بالا چھکے لگا کر۔ ساؤتھی اب بھول کر بھی آصف کو سلو بال نہیں کروائے گا۔

ان چھکوں نے پاکستان کے لئے جیت کی راہ ہموار کر دی اور پھر ملک بھائی جان نے سینٹنر کو نشانے پہ لیا اور خوب لیا ۔لیکن قصہ تمام کرنے سے پہلے پھر آصف کو موقع دیا کہ وہ اپنا بدلا پورا کر لے اور اس نے بولٹ کو بُلٹ کی رفتار سے گھوم کر چھکا رسید کیا اور قصہ ختم کر دیا۔

پاکستان کو ملی 5 وکٹوں کی بڑی جیت اور نیوزی لینڈ کو ملی ٹائیٹ سیکیورٹی اور بھاگنے کا موقع بالکل نہیں ملا۔

نیوزی لینڈ کی تعریف بنتی ہے لیکن جان بوجھ کر نہیں کر رہا کیونکہ انہوں نے بہت مایوس کیا تھا ہمیں۔

آخر میں بس اتنا ہی کہ اپنی ٹیم کو  بھرپور سپورٹ کریں کیونکہ جو ہم نے چاہا تھا وہ لڑکوں نے اللہ کے فضل و کرم سے کر کے دکھا دیا ہے۔

ویلڈن ٹیم پاکستان۔

متعلقہ عنوانات