یوم دفاع پاکستان: پاکستان فوج کو خراج تحسین پیش کرنے والے ڈرامے (دوسری قسط)
پاکستان کے قومی ہیروز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے، حب الوطنی کے اعلیٰ جوہر کو پیش کرنے والے کئی ڈرامے اپنی مثال آپ تھے ۔پاکستان کے انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے سر بہت سی میڈیا پروڈکشنز تیار کرنے کا سہرا ہے۔ 1990 کی دہائی سے آئی ایس پی آر ڈرامے، حب الوطنی سے سرشارگانے، ملٹری فکشن پر فلمیں، گیمز اور ملٹری ریئلٹی شوز بنا رہا ہے۔ ذیل میں چند مقبول ڈراموں کی فہرست دی جا رہی ہے جو آئی ایس پی آر اور پاکستانی ڈرامہ سازوں آلہ فنی مہارت اور کمال حب الوطنی کا منہ بولتا ثبوت ہیں ۔
پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرتے ڈرامے (پہلی قسط) پڑھیے۔۔۔یہاں کلک کیجیے1۔ ولکو (Wilco) :-
پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) پر نشر ہونے والا ڈرامہ "ولکو" سیونتھ اسکائی انٹرٹینمنٹ اور آئی ایس پی آر کے اشتراک سے بنایا گیا تھا اور اس کے ہدایت کار احسن دانش تھے۔ اس ڈرامے میں ہمایوں سعید، عدنان صدیقی، احسن دانش، لیلیٰ زبیری، آمنہ شیخ، بینش چوہان اور عمران عباس جیسے مقبول اداکاروں نے اپنی شاندار اداکاری کے جوہر دکھائے ۔ اس کہانی میں فوج کی بے شمار پیشہ ورانہ خدمات کو موضوع بنایا گیا ہے ۔ پاک فوج نہ صرف دشمنوں سے زمین کی حفاظت کا فریضہ سر انجام دیتی ہے بلکہ قدرتی آفات سے متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے بھی یہ خدا کے پراسرار بندے پیش پیش نظر آتے ہیں ۔ پاک فوج کی ان تمام کوششوں کو اس ڈرامے میں بہت خوبصورتی سے دکھایا گیا ہے۔ آخر میں ہمایوں سعید کی بے وقت موت نے ڈرامے کو ایک المیہ کی صورت دے دی ہے۔
2۔ خدا زمیں سے گیا نہیں ہے:-
آئی ایس پی آر کا یہ پراجیکٹ پی ٹی وی اور ہم ٹی وی کی مشترکہ پروڈکشن تھا۔ جسے اصغر ندیم سید نے لکھا اور کاشف نثار نے پروڈیوس کیا تھا۔ کل سولہ اقساط پر مشتمل یہ کہانی سوات کے قبائلی علاقوں میں ترتیب دی گئی ہے جو ایک انتہا پسند رہنما کی سرگرمیوں کے گرد گھومتی ہے۔ آئی ایس پی آر کے تعاون سے اس میگا سیریل میں کئی پاک فوج کے جوانوں کو کاسٹ میں شامل کیا گیا تھا۔ اس ڈرامے میں فوج کے ہیلی کاپٹر بھی دکھائے گئے ہیں۔ اس پلاٹ میں گزشتہ چند سالوں کے دوران عسکریت پسندوں کی سرگرمیوں کو نمایاں کیا گیا ہے ۔ یہ ڈرامہ سچی کہانیوں پر مبنی ہے۔ ڈرامے میں ایک خفیہ کردار دکھایا گیا ہے، جس کا تمام خونریزی کے پیچھے ہاتھ ہوتا ہے۔ تاہم، وہ کردار ناظرین کو آخر تک نہیں دکھایا جاتا ہے ۔ کاسٹ میں سید جبران، سارہ چوہدری، ایوب کھوسو، نعمان اعجاز، عائشہ خان اور ارم اختر شامل ہیں۔
3۔ جان ہتھیلی پر:-
یہ ڈرامہ پی ٹی وی اور اردو ون دونوں پر نشر کیا گیا جسے سید حسین عباس اور شمیم بازل نے مشترکہ طور پر لکھا اور ڈائریکٹ کیا۔ اس میں بلوچستان کے تنازع کی عکاسی کی گئی ہے، جہاں فوجی عسکریت پسندوں سے لڑ رہے ہیں۔ بلوچستان ایک طویل عرصے سے ہنگامہ خیز دور سے گزر رہا ہے اور اس ڈرامے میں دکھایا گیا کہ کیسے دن رات پاک فوج کے جوان ان سازشوں کو ناکام بنانے میں جتے ہوئے ہیں ۔ یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ صوبہ بلوچستان پاکستان کا حصہ ہے اور اسے کسی قیمت پر الگ نہیں کیا جاسکتا۔ کاسٹ میں اسد ملک، ندیم بیگ، نعمان اعجاز، شمعون عباسی، مدیحہ افتخار سمیت دیگر شامل ہیں۔
4۔ فصیلِ جاں سے آگے:-
آئی ایس پی آر اور سی آر ایس پبلک ریلیشنز کے اشتراک سے بنا یہ سیریل مسلسل بڑھتی ہوئی انتہا پسندانہ سرگرمیوں کے خلاف جانباز سپاہیوں کی بہادرانہ جدوجہد کے بارے میں تھا۔ ڈرامے میں ان فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا جنہوں نے آنے والی نسلوں کی حفاظت کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔ سیریل میں یہ بھی دکھایا گیا کہ شہریوں کے نقطہ نظر سے دہشت زدہ ملک میں رہنا کیسا ہے اور دہشت گردی کا شہریوں کی ذہنی حالت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔
5۔ صنفِ آہن:-
صنف آہن، ایک ایسا پراجیکٹ تھا جو کئی پہلوؤں سے یادگار رہے گا۔ "ایک ہے نگار" کے بعد اپنی نوعیت کا پہلا ڈراما جس میں خواتین آرمی کیڈٹس کی زندگی کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔ پاک فوج میں خواتین کی شمولیت کی حوصلہ افزائی کی گئی۔ نوجوان لڑکیوں کو درپیش سماجی مسائل سے نمٹنے اور ان پر قابو پانے کے بیانیے کو تبدیل کرتے ہوئے پاکستانی ناظرین کے حوصلے بلند کرنے اور انہیں خواب دیکھنے کی سمت دینے کے لیے حوصلہ افزائی کرنا سمیت صنف آہن ہر پہلو کو بڑی کامیابی سے دیکھنے والوں کے ذہنوں کر نقش کرتا ہوا نظر آتا ہے ۔اسے ندیم بیگ نے ڈائریکٹ کیا اور نامور ناول نگار اور ڈرامہ نویس عمیرہ احمد نے لکھا ہے۔ اس سیریل کی کاسٹ میں سجل علی، کبریٰ خان، یمنٰی زیدی، رمشا خان اور سائرہ یوسف شامل ہیں۔