پیکر نور میں ڈھلتا ہی چلا جاتا ہوں

پیکر نور میں ڈھلتا ہی چلا جاتا ہوں
لو پکڑ لوں تو میں جلتا ہی چلا جاتا ہوں


ایک تو ہے کی میسر نہیں آنے والا
ایک میں ہوں کہ مچلتا ہی چلا جاتا ہوں


فیصلہ کن ہے اگر تو تو بس اب جلدی کر
میں جو ٹل جاؤں تو ٹلتا ہی چلا جاتا ہوں


نخل صحرا تھا مگر جب سے تو رویا مجھ پر
دیکھ میں پھولتا پھلتا ہی چلا جاتا ہوں