پیدل نہ مجھے روز شمار ان سے دے

پیدل نہ مجھے روز شمار ان سے دے
مرکب پہ لیے گنہ کا بار آنے دے
میں گھر سے لحد تک بھی گیا ہو کے سوار
محشر میں بھی تو مجھ کو سوار آنے دے