پہلے دل میں جمال پیدا کر

پہلے دل میں جمال پیدا کر
آپ اپنی مثال پیدا کر


چھوڑ تنقید غیر پر کرنا
اپنے فن میں کمال پیدا کر


راہ روشن نہ دیکھ اوروں کی
اپنے گھر سے اجال پیدا کر


جس سے سرشار ہو ادب اپنا
نغمۂ لا زوال پیدا کر


راہ جنت جو تیرے دل میں ہے
سب کے دل میں خیال پیدا کر


تجھ پر آفت نہ کوئی آئے گی
روزی اپنی حلال پیدا کر


تجھ کو کرنا ہے لا جواب ضمیرؔ
ایسا دل میں سوال پیدا کر