پار اترا ہوں کس قرینے سے حفیظ جالندھری 07 ستمبر 2020 شیئر کریں پار اترا ہوں کس قرینے سے موج اٹھا لے گئی سفینے سے آنسوؤ کیا بنے گا پینے سے جی ہی اکتا گیا ہے جینے سے