پاؤں سے نکلی زمیں تو لاپتا ہو جاؤ گے

پاؤں سے نکلی زمیں تو لاپتا ہو جاؤ گے
تم ہوا میں مت اڑو ورنہ ہوا ہو جاؤ گے


چلتے چلتے راستے میں موڑ آیا مڑ گئے
ہم نے سوچا بھی نہیں تھا تم جدا ہو جاؤ گے


دوسروں کے غم کو اپنا غم بنانا سیکھ لو
لوگ پوجیں گے تمہیں تم دیوتا ہو جاؤ گے


تم ہنسا بولا کرو بت بن کے مت بیٹھا کرو
ورنہ بکنے والے بازاری خدا ہو جاؤ گے


سوچ اگر بدلی نہیں تو فائدہ عالمؔ نہیں
آب زمزم پی کے کیا تم پارسا ہو جاؤ گے