نور تیرا ہی جا بجا پایا

نور تیرا ہی جا بجا پایا
کہیں چھپ کر کہیں کھلا پایا


زخم دل مل گیا زہے قسمت
ساری محنت کا یہ صلہ پایا


سادہ دل سادگی طبیعت میں
درد سینے کا من چلا پایا


آدمیت ہوئی ہے دور اب تو
سب کا ایماں ملا جلا پایا


جان کیا چیز ہے کروں قرباں
دل میں تیرا ہی نقش پا پایا