نورؔجہاں
ہجوم یاس میں جوت آس کی تری آواز
ہم اہل درد کی ہے زندگی تری آواز
لبوں پہ کھلتے رہیں پھول شعر و نغمہ کے
فضا میں رنگ بکھیرے یونہی تری آواز
دیار دیدۂ و دل میں ہے روشنی تجھ سے
ہے چہرہ چاند مدھر چاندنی تری آواز
ہو ناز کیوں نہ مقدر پہ اپنے نورؔجہاں
تجھے قریب سے دیکھا سنی تری آواز
نہ مٹ سکے گا ترا نام رہتی دنیا تک
رہے گی یوں ہی سدا گونجتی تری آواز