نیاز مندی

روح گلستاں سمجھ
جان رنگ و بو سمجھ
نغمۂ بہار کہہ اصل ہا و ہو سمجھ
دیکھ چشم شوق سے
خشم کی نگاہ سے
تیرا ذوق ہے مجھے جو بھی چاہے تو سمجھ
میرے رخ پہ تاب ہے
تیرے رخ کی تاب سے
میرے دم سے ہے تیری زلف مشکبو سمجھ
قلزم حیات میں
جوش تیرے ذکر سے
میرا فکر ہے تری مستیوں کی جو سمجھ
میں ہوں تیرا راز داں
عظمتوں کا پاسباں
اپنا پاس کر مجھے اپنی آبرو سمجھ
اک نگاہ شوق سے
دیکھ کیا نہیں ہوں میں
نخل آرزو سمجھ اصل جستجو سمجھ