نثار دل بھی کیا اور ہر خوشی دے دی
نثار دل بھی کیا اور ہر خوشی دے دی
لو آج ہم نے تمہیں اپنی زندگی دے دی
یہ کیا کیا کہ نظر سے نظر ملی بھی نہ تھی
قرار لوٹ لیا دل کو بے کلی دے دی
ہمارے حسن تخیل کا احترام کرو
تمہارے عزم کے پھولوں کو تازگی دے دی
جلا کے دل کے نشیمن کو اپنے ہاتھوں سے
تمہارے شوق کے جذبوں کو روشنی دے دی
یہ سوچ کر کہ گزر جائیں گے یہ دن اپنے
غموں کو بانٹ لیا اپنی ہر خوشی دے دی
بہارؔ لوٹ لیا کس نے قافلہ دل کا
یہ کس نے ظلم کے ہاتھوں میں رہبری دے دی