نیند

ایک کبوتر
نیل سمندر
کے ساحل پر
دم لینے کو
اترا پل بھر
لیکن خوابوں
کی چھتری کو
جال سمجھ کر
ایسا پلٹا
دھوپ چڑھے تک
گھر نہیں لوٹا