نظم
بہار آنے سے پہلے
شہر کا موسم بدلتا ہے
جہان رنگ و بو کے ساتھ
کل عالم بدلتا ہے
دل و جاں جز بہ جز
یا سر بہ سر تبدیل ہوتے ہیں
مسافر راستے اور ہم سفر
تبدیل ہوتے ہیں
جہاں اک گھر تھا پہلے
اب کسی کا گھر نہیں ہوگا
بہار آنے سے پہلے کا
کوئی منظر نہیں ہوگا