نیا سال

نہ ہم بدلے نہ تم بدلے
نہ چاند ستارے ہی بدلے
سورج بھی ابھی ہے پہلے سا
موسم بھی وہی ہے سردی کا
فصلیں بھی وہی ہیں سرسوں کی
وہی بوڑھی دادی برسوں کی
دریا میں ذرا اپھان ہے کم
مٹی بھی نہیں پہلے سی نم
پیڑوں سے بہاریں غائب ہیں
پودوں کی نزاکت بھی ہے گم
اک تاریخ بدلنے کو کیول
نیا سال آیا کہتے ہو تم