ننھا منا تارا

میں نے کھڑکی میں سے دیکھا اک ننھا منا تارا
میں نے اس کو بلایا میں نے اس کو پکارا
یوں تو چپکے چاپ کھڑا تھا لیکن مجھ کو دیکھ رہا تھا
شاید وہ بھی سوچ رہا تھا میرے دل میں سمائے گا
پھر وہ جگنو بن کے چمکا اور آکاش میں ایسے لپکا
جیسے پاؤں پاؤں چل کے میری گود میں آئے گا
میں نے اس کو پکارا میں نے اس کو بلایا
وہ تو کرن کرن میرے گھر میں چلا آیا
میرا ننھا منا تارا


وہ ہے ساتھ نبھانے والا مجھ کو ٹوٹ کے چاہنے والا
جب دل غم سے بوجھل ہو تو میری آس بندھاتا ہے
مجھ سے کھیلے آنکھ مچولی باتیں کر کے بھولی بھالی
میرا ننھا سا ہمجولی میرا جی بہلاتا ہے
ایسا اچھا ساتھی پایا پھر تو میرا دل بھی چاہا
میں بھی دور کروں اندھیارا میں بھی بن جاؤں اک تارا
میں ہوں ننھا منا تارا