نہیں خستہ حالی پہ نا مطمئن ہم

نہیں خستہ حالی پہ نا مطمئن ہم
یہی ٹاٹ مخمل یہی ٹاٹ ریشم


ہم اچھی طرح جانتے ہیں یہ ناصح
کہ سچائی کا اجر ہے ساغر سم


کسی حال میں بھی رکھے رکھنے والا
بھلا دہر میں کیا خوشی اور کیا غم


نہیں اپنی غائب دماغی پہ حیرت
محبت میں ہوتا ہے اکثر یہ عالم


کوئی شور سا دل میں رہتا ہے برپا
دما دم دما دم دما دم دما دم


رہے تذکرے امن کے آشتی کے
مگر بستیوں پر برستے رہے بم


کہاں چین سے آج دنیا میں کوئی
یہ جنت بنا دی گئی ہے جہنم


نہ گزرا کبھی ایک لمحہ سکوں سے
محبت میں آئے وہ دن رات پیہم