ناگہانی صدمہ
جون1907ء میں ایک معزز خاتون لیڈی نے ایک پارٹی دی ۔ جس میں اقبال بھی مدعو تھے ۔دفعتاً مس سروجنی نائیڈو نہایت پر تکلف لباس اور جھلملاتے ہوئے زیورات پہنے ہوئے جھم جھم کرتی سامنے آن موجود ہوئیں اور آتے ہی اقبال کا ہاتھ اپنے ہاتھ میں لے کر کہا۔’’میں تو صرف آپ سے ملنے یہاں آگئی ہوں ۔‘‘ اقبال کی ظرافت کا شعلہ چمکا اور انہوں نے فی البدیہہ کہا۔’’تو یہ صدمہ اس قدرناگہانی ہے کہ میں نہیں سمجھتا کہ یہاں سے زندہ سلامت باہر جاسکوں گا یا نہیں ۔‘‘