نعت رسول مقبولﷺ ، از قلم ماہر القادری
سلام اس ﷺ پر کہ جس نے بے کسوں کی دستگیری کی
سلام اس ﷺ پر کہ جس نے بادشاہی میں فقیری کی
سلام اس ﷺ پر کہ اسرار محبت جس نے سمجھائے
سلام اس ﷺ پر کہ جس نے زخم کھا کر پھول برسائے
سلام اس ﷺ پر کہ جس نے خوں کے پیاسوں کو قبائیں دیں
سلام اس ﷺ پر کہ جس نے گالیاں سن کر دعائیں دیں
سلام اس ﷺ پر کہ دشمن کو حیات جاوداں دے دی
سلام اس ﷺ پر ابو سفیان کو جس نے اماں دے دی
سلام اس ﷺ پر کہ جس کا ذکر ہے سارے صحائف میں
سلام اس ﷺ پر ہوا مجروح جو بازار طائف میں
سلام اس ﷺ پر وطن کے لوگ جس کو تنگ کرتے تھے
سلام اس ﷺ پر کہ گھر والے بھی جس سے جنگ کرتے تھے
سلام اس ﷺ پر کہ جس کے گھر میں چاندی تھی نہ سونا تھا
سلام اس ﷺ پر کہ ٹوٹا بوریا جس کا بچھونا تھا
سلام اس ﷺ پر جو سچائی کی خاطر دکھ اٹھاتا تھا
سلام اس ﷺ پر جو بھوکا رہ کے اوروں کو کھلاتا تھا
سلام اس ﷺ پر جو امت کے لئے راتوں کو روتا تھا
سلام اس ﷺ پر جو فرشِ خاک پر جاڑے میں سوتا تھا
سلام اس ﷺ پر جس کی سادگی درسِ بصیرت ہے
سلام اس ﷺ پر کہ جس کی ذات فخر آدمیت ہے
سلام اس ﷺ پر کہ جس نے جھولیاں بھردیں فقیروں کی
سلام اس ﷺ پر کہ مشکیں کھول دیں جس نے اسیروں کی
سلام اس ﷺ پر کہ تھا "الفقر فخری "جس کا سرمایا
سلام اس ﷺ پر کہ جس کے جسمِ اطہر کا نہ تھا سایا
سلام اس ﷺ پر کہ جس نے فضل کے موتی بکھیرے ہیں
سلام اس ﷺ پر ،بُروں کو جس نے فرمایا ، یہ میرے ہیں
سلام اس ﷺ پر کہ جس کی چاند تاروں نے گواہ دی
سلام اس ﷺ پر کہ جس کی سنگ پاروں نے گواہی دی
سلام اس ﷺ پر کہ جس نے چاند کو دو ٹکڑے فرمایا
سلام اس ﷺ پر کہ جس کے حکم سے سورج پلٹ آیا
سلام اس ﷺ پر فضا جس نے زمانہ کی بدل ڈالی
سلام اس ﷺ پر کہ جس نے کفر کی قوت کچل ڈالی
سلام اس ﷺ پر شکستیں جس نے دیں باطل کی فوجوں کو
سلام اس ﷺ پر کہ ساکن کردیا طوفاں کی موجوں کو
سلام اس ﷺ پر کہ جس نے کافروں کے زور کو توڑا
سلام اس ﷺ پر کہ جس نے پنجۂ بیداد کو موڑا
سلام اس ﷺ پر ، سرِ شاہنشہی جس نے جھکایا تھا
سلام اس ﷺ پر کہ جس نے کفر کو نیچا دکھایا تھا
سلام اس ﷺ پر کہ جس نے زندگی کا راز سمجھایا
سلام اس ﷺ پر کہ جو خود بدر کے میدان میں آیا
سلام اس ﷺ پر کہ بُھلا سکتے نہیں جس کا کبھی احساں
سلام اس ﷺ پر مسلمانوں کو دی تلوار اور قرآں
سلام اس ﷺ پر کہ جس کا نام لے کر اس کے شیدائی
الٹ دیتے ہیں تختِ قیصریت، اوجِ دارائی
سلام اس ﷺ پر کہ جس کے نام لیوا ہر زمانے میں
بڑھا دیتے ہیں ٹکڑا سرفروشی کے فسانے میں
سلام اس ﷺ پر کہ جس کے نام کی عظمت پہ کٹ مرنا
مسلماں کا یہی ایماں یہی مقصد یہی شیوا
سلام اس ﷺ ذات پر جس کے پریشاں حال دیوانے
سنا سکتے ہیں اب بھی خالد و حیدر کے افسانے
درود اس ﷺ پر کہ جس کی بزم میں قسمت نہیں سوتی
درود اس ﷺ پر کہ جس کے ذکر سے سیری نہیں ہوتی
درود اس ﷺ پر کہ جس کے تذکرے ہیں پاک بازوں میں
درود اس ﷺ پر کہ جس کا نام لیتے ہیں نمازوں میں
درود اس ﷺ پر، جسے شمّع ِشبستانِ ازل کہیے
درود اس ﷺ ذات پر، فخرِ بنی آدم جسے کہیے