نانی اماں کی وفات پر ایک نظم

آج بچپن کو دفن کر آئے


موہنی جھریاں سبک آنکھیں
مہرباں شفقتوں سے پر چہرہ
تھپکیاں دیتے ہاتھ نرم آغوش
چاہتیں دیکھ بھال پیار دلار
سارے کنبے کی فکر سب کا خیال
رابطے رشتے داریاں ناطے
خاطریں وضع داریاں مہماں
مرتبے حیثیت حساب نساب
نظم و ترتیب گھر کے اخراجات
موت میت بیاہ پیدائش
تعزیت تہنیت کے چال چلن
چھٹی عاشورہ عید اور برات
ہر بڑے چھوٹے دن کا پاس و لحاظ
روزے نفلیں وظیفے تسبیحیں
صدقہ منت مراد پیر فقیر
خیر خیرات بخششیں نذریں
لاگ لگ لین دین میل ملاپ
پوچھ گچھ رکھ رکھاؤ ریت رواج
رونقیں خوش کلامیاں آداب
رات قصے کہانیاں چہلیں
میز الماری پاندان پلنگ
ذائقے رنگ خوشبوئیں چہرے


ان محلوں کا خوشنما ماحول
ان گھروں کی روایتی تہذیب
آج اک دور جیسے ڈوب گیا


آج طفلی کا ساتھ چھوٹ گیا
آج بچپن کو دفن کر آئے