نا مکمل ہیں ابھی تکملۂ ذات کریں

نا مکمل ہیں ابھی تکملۂ ذات کریں
ان کو دیکھیں تو خود اپنے سے ملاقات کریں


آپ آئیں تو ذرا آپ سے کچھ بات کریں
ہونٹ سی لیں مگر آنکھوں سے سوالات کریں


گردشوں سے یہ کہو رخ نہ کریں گھر کی طرف
اب وہ ہم سے سر مے خانہ ملاقات کریں


آپ کے بارے میں سوچا تو بہت تھا لیکن
اب ہم اس سوچ میں ہیں آپ سے کیا بات کریں


رخ پہ کیا رنگ ہے کیسی ہے ان آنکھوں کی فضا
دل جو ٹھہرے تو کچھ اندازۂ حالات کریں


گھر کی تنہائی سے کیوں اتنے پریشاں ہو ضیاؔ
آؤ اک بت کے حوالے سے بسر رات کریں