نہ لکھو وصل کی راحت صلیب لکھ ڈالو ساغر خیامی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں نہ لکھو وصل کی راحت صلیب لکھ ڈالو کوئی تو بات عجیب و غریب لکھ ڈالو دبائے بیٹھی ہو جو اپنے نرم ہاتھوں میں اسی قلم سے ہمارا نصیب لکھ ڈالو