متضاد زاویے

اور بساط خیال بے پایاں
اور معین حدود شرح و بیاں
تیز رفتار گردش حالات
اور آہستگیٔ عمر رواں
اجنبیت کا مستقل اک بوجھ
اور شناسائیوں کا بار گراں
عقل کی خامی نارسی دل کی
اور تصور شکن حقیقت جاں
مختلف ہر وجود پیش نظر
اور امکان وحدت امکاں
فکر عقدہ کشائیوں پہ مصر
اور سر رشتے ہی کا خود فقداں
انتہا سلسلوں کی نا معلوم
اور ہر لمحہ سلسلۂ جنباں
متواتر مراحل تعلیم
اور مسلسل مدارج نسیاں
شعبہ ہائے خیال بے تمئیز
اور بحر شناخت مہر و نشاں
چار جانب صراحتوں کا ہجوم
اور بحر رموز بے پایاں
سیل بیروں رواں بطرز دگر
اور جوئے اندروں الگ سی رواں
ایک کھوئی ہوئی فضائے حیات
اور احساس و فکر سب غلطاں
اور سانسوں کی رہ گزر پہ ہجوم
اور آنکھوں کی رہ گزر ویراں