مکھڑا دیکھیں تو ماہ پارے چھپ جائیں

مکھڑا دیکھیں تو ماہ پارے چھپ جائیں
خورشید کی آنکھ کے شرارے چھپ جائیں
رہ جانا وہ مسکرا کے تیرا کل رات
جیسے کچھ جھلملا کے تارے چھپ جائیں