مجھے اس طرح نہ دیکھو مرا دل مچل نہ جائے

مجھے اس طرح نہ دیکھو مرا دل مچل نہ جائے
یہ بلا کا منچلا ہے کسی پر پھسل نہ جائے


مری بچی رو رہی ہے میں ابھی سلا کے آئی
ذرا بھابھی دیکھتے رہنا کہیں دودھ ابل نہ جائے


کرو چھیڑ اب نہ مجھ سے نہ جگاؤ سوئے فتنے
جو چراغ بجھ چکا ہے کہیں پھر سے جل نہ جائے


یہ کہاں کا چوچلا ہے ذرا ہٹ کے کھیلو منا
مرا ریشمی غرارہ کہیں مل گجل نہ جائے


تجھے اس لئے پڑوسن میں نظر میں رکھ رہی ہوں
کہیں ان سے ہنستے ہنستے تری دال گل نہ جائے


یہ تو مانتی ہوں سجنیؔ کہ ملی ہو بعد مدت
مجھے اس قدر نہ بھینچو مرا دم نکل نہ جائے