محمد قوی خان: مجھے دل سے نہ بھلانا
پاکستان کی فلم اور ٹیلی ویژن کے عظیم اداکار ، محمد قوی خان 13 نومبر 1932 کو پشاور میں پیدا ہوئے اور کم عمری میں ہی چائلڈ ایکٹر کے طور پر ریڈیو پاکستان کے ڈراموں سے کام شروع کیا۔پاکستان ٹیلی ویژن نے 1964ء میں جب لاہور سے اپنی پہلی نشریات کا آغاز کیا تو وہ پی ٹی وی سے منسلک ہو گئے اور پی ٹی وی کے پہلے ڈرامے 'نذرانہ ' میں کام کرنے کا اعزاز حاصل کیا ۔قوی خان نے 1984، 1985 کے دوران پی ٹی وی پر نشر ہونے والے ڈرامہ سیریل، اندھیرا اجالا میں نمایاں کردار ادا کیا اورایماندار پولیس آفیسر کی حیثیت سے اداکاری کے بہترین جوہر دکھائے۔ قوی خان نے 200 سے ذائد فلموں اور لاتعداد ٹی وی ڈراموں میں کام کیا ہے۔ان کے مشہور ٹی وی ڈراموں میں اندھیرا اجالا،دن، دہلیز،انگار وادی، دو قدم دور تھے،سسر ان لاء ، لاہوری گیٹ، مٹھی بھر مٹی، من چلے کا سودا، میرے قاتل میرے دلدار، پھر چاند پہ دستک، در شاہوار، زندگی دھوپ تم گھنا سایہ، صدقے تمہارے، تم کون پیا، سہلیاں، نظر بد اور الف اللہ اور انسان شامل ہیں۔جبکہ ان کی چند شہر ہ آفاق فلموں میں صاعقہ ، محبت زندگی ہے، آئنہ ، سوسائٹی گرل، چاہت ، چن سورج، سرفروش، کالے چور، زمین آسمان، رانگ نمبر، مہر النساء اور پری شامل ہیں۔اردو زبان میں سری ادب کے سب سے بڑے نام ، ابن صفی کے ایک ناول "ڈاکٹر دعا گو " کو جب پی ٹی وی نے ایک چھ اقساط پر مشتمل ڈرامے کی صورت میں ڈھالنا چاہا تو اس میں علی عمران ایم ایس سی آکسن کا کردار بھی قوی خان کو سونپا گیا ۔ اداکار قوی خان پاکستان ٹیلی ویژن کے پہلے اداکار تھے جنہیں 1980ء میں پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ سے نوازا گیا ،محمد قوی خان ستارہ امتیاز ، تین نگار ایوارڈز ، پی ٹی وی ایوارڈ اورریڈیو پاکستان اور پاکستان ٹیلی وژن کے لائف اچیومنٹ ایوارڈ بھی حاصل کرچکے ہیں۔
حال ہی میں محمد قوی خان آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں اپنی فنی خدمات کے نتیجے میں اعتراف کمال ایوارڈ بھی حاصل کرچکے ہیں