مجھ سے کہتے ہیں کہ میں ظلم سہوں کچھ نہ کہوں

مجھ سے کہتے ہیں کہ میں ظلم سہوں کچھ نہ کہوں
حرف حق صرف کتابوں میں پڑھوں کچھ نہ کہوں


ہاں وہی ہاتھ مرے جیسوں کا قاتل ہے مگر
میں اسی ہاتھ کو مضبوط کروں کچھ نہ کہوں


دوسرا کون جسے پیش کروں سر اپنا
دشمن جاں ہی سہی قدر کروں کچھ نہ کہوں