مجھ میں بسنے والے شخص نے مجھ میں رہنا چھوڑ دیا

مجھ میں بسنے والے شخص نے مجھ میں رہنا چھوڑ دیا
اس نے میری بات نہ مانی میں نے کہنا چھوڑ دیا


تم جیسے مرضی سوچو پر لوگ تو سب کچھ جانتے ہیں
کس نے کتنا ساتھ نبھایا کس نے کتنا چھوڑ دیا


اس تاریکی میں اب اور کسی پر کیا الزام دھروں
مجھ کو جب میرے اپنے سائے نے تنہا چھوڑ دیا


دنیا بھر کا میرے آگے غم موجود تھا پھر میں نے
اچھا اچھا دل میں رکھا ایسا ویسا چھوڑ دیا


پانی دینے والا جب کچھ روز میں اس کو بھول گیا
آخر اک دن پودے نے گملے میں رہنا چھوڑ دیا