مجھ کو کوئی غم و خوشی ہی نہیں
مجھ کو کوئی غم و خوشی ہی نہیں
کیا مری کوئی زندگی ہی نہیں
جب دعائیں قبول ہونے لگیں
تب سے یہ لطف بندگی ہی نہیں
شوق سے دیکھنے گئے تھے طور
اور خدا پہ نظر ٹکی ہی نہیں
ہاتھ ان کا ہو ہاتھ میں لکھا
ایسی قسمت میری لکھی ہی نہیں
موت برحق سمجھ لیا جس نے
غم اسے کوئی دائمی ہی نہیں
سب برابر ثواب پاتے ہیں
کوئی اول یا آخری ہی نہیں