مدتوں کور نگاہی دل کی مصطفی زیدی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں مدتوں کور نگاہی دل کی نور عرفاں کو ترستی رہتی تو جو خورشید نہ بن کر آتی ذہن پر اوس برستی رہتی