مدام جور و جفا ہے تمہاری بستی میں

مدام جور و جفا ہے تمہاری بستی میں
ستم کا باب کھلا ہے تمہاری بستی میں


تمہارے حسن کی مقبولیت کا کیا کہنا
ہر ایک تم پہ فدا ہے تمہاری بستی میں


ستم مٹانے تم آئے تھے میری لنکا میں
بتاؤ رام یہ کیا ہے تمہاری بستی میں


غریبی ہٹنے نہ پائے گرانی اور بڑھے
امیری محو دعا ہے تمہاری بستی میں


ہوا نہیں کبھی چنگیزی دور میں جو ستم
جناب من وہ ہوا ہے تمہاری بستی میں


حلال روزی سے بھوکے مرو نہ تم مخفیؔ
حرام بھی تو روا ہے تمہاری بستی میں