مور نامہ
اس جنگل میں مور بہت ہیں
نیلے پیلے چور بہت ہیں
دن بھر موروں کی جھنکار
اوپر نیچے چیخ پکار
شیر میاں کو نیند نہ آئی
لے کر اک لمبی سی جمائی
لومڑی بی سے کہلایا
موروں کو کس نے بلوایا
مور تو کرتے شور بہت ہیں
اس جنگل میں مور بہت ہیں
نیلے پیلے چور بہت ہیں
رات کا آنگن چاندی جیسا
دن کا چہرہ تھالی جیسا
رات کے گھر میں کتنے گھوڑے
دن کے کپڑے کتنے جوڑے
مور کے کپڑے کیسے انوکھے
نیلے ہرے سے سرخ سنہرے
مور کی دم میں سونے کے چھلے
اس سے کہنا ہم سے بدل لے
بھورے سنہرے پروں کو کھولے
مور اڑا تو سب یہ بولے
اس کے پر کمزور بہت ہیں
اس جنگل میں مور بہت ہیں
نیلے پیلے چور بہت ہیں