منکی پاکس: عالمی ادارہ صحت نے منکی پاکس کو عالمی وبا کیوں قرار دیا ہے؟
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈہانوم نے 23 جولائی 2022 کو ایک پریس کانفرنس میں منکی پاکس کے تیزی سے پھیلاؤ پر عالمی سطح پر صحت کی ہنگامی صورت حال کا اعلان کردیا ہے۔ یعنی تیسری عالمی وبا ہمارے دروازے پر آچکی ہے۔ یہ منکی پاکس بیماری کیا ہے؟ اس کی علامات کیا ہیں؟ اس کا علاج اور احتیاطی تدابیر کیا ہیں؟ اب تک کتنے امراض کو عالمی وبا کا درجہ دیا جاچکا ہے؟ ان سب سوالات کے جواب جانیے اس تحریر میں۔
منکی پاکس کیا ہے؟
منکی پاکس (Monkeypox) وائرس سے پھیلنے والی بیماری(وائرل انفیکشن) ہے۔ دراصل یہ چوہوں اور دیگر جنگلی جانور اس کا شکار ہوتے ہیں۔ بعض اوقات یہ بیماری جانروں سے انسانوں میں منتقل ہوجاتی ہے۔ منکی پاکس وائرس کے 'پاکس ویری ڈائی"(Poxviridae) خاندان سے تعلق رکھتا ہے۔ اس مرض کی علامات چیچک (اسمال پاکس) سے مشابہت رکھتی ہیں۔
منکی پاکس کہاں سے شروع ہوا؟
پہلے پہل انسانوں میں اس مرض کے زیادہ تر وسطی اور مغربی افریقہ کے لوگ شکار ہوئے۔ اس بیماری کا پہلی بار 1958 میں وسطی افریقہ میں پتالگایا گیا۔جہاں زیادہ تر بندروں میں اس بیماری کی علامات ظاہر ہوئیں۔ اس لیے اس بیماری کو منکی پاکس کا نام دیا گیا۔ جبکہ انسانوں میں یہ مرض 1970ء میں افریقی ملک کانگو میں ایک نومولود بچے میں ریکارڈ گیا۔
یہ مرض افریقی جنگلوں میں جانے والے سیاح اپنے ساتھ یورپ میں لائے۔ لیکن 2022ء کے آغاز میں دنیا کے دوسرے حصوں میں بھی اس کا پھیلاؤ ریکارڈ کیا گیا۔ رواں ہفتے عالمی ادارہ صحت کے مطابق ستر (70) سے زائد ممالک میں یہ مرض پھیل چکا ہے۔
منکی پاکس کی علامات کیا ہیں؟
منکی پاکس کی علامات بھی چیچک (چے چَک) یعنی اسمال پاکس جیسی ہوتی ہیں۔ لیکن یہ علامات چیچَک کی نسبت معمولی اور کم خطرناک ہوتی ہیں۔ لیکن یاد رہے منکی پاکس کا چکن پاکس (لاکڑا کاکڑا) سے کوئی تعلق نہیں۔ مَنکی پاکس کی عمومی علامات میں:
عام طور پر منکی پاکس فلو یا نزلہ زکام جیسی علامات سے شروع ہوتا ہے جیسے
1۔ بخار:
2۔ سردرد
3۔ پٹھوں اور کمر کا درد
4۔ جسم پرسرخ دھبے اور چھالے :بخار کے دو تین دن بعد جسم پر دانے نکل آتے ہیں۔ پہلے سرخ دھبے بنتے ہیں پھر چھالوں کی صورت اختیار کرلیتے ہیں اور کچھ عرصے بعد سفیدی مائل سیال مادے سے بھر سکتے ہیں۔
یہ خارش نما دھبے چہرے، منھ کے اندر، ہاتھ، پاؤں، سینے اور حساس حصوں پر نکل سکتے ہیں۔
یہ مرض دو سے چار ہفتوں تک رہتا ہے۔ بعض افراد میں خارش کے ساتھ دوسری علامات بھی ظاہر ہوتی ہیں جبکہ بعض میں صرف خارش کی شکایت سامنے آتی ہے۔
منکی پاکس کا علاج اور احتیاطی تدابیر
یاد رکھیے کہ چیچک کے متاثرہ افراد میں سے 30 فیصد موت کے منھ میں چلے جاتے ہیں جبکہ منکی پاکس سے شرح اموات 3 سے 6 فیصد ہے۔ اس لیے اس سے گھبرانے اور پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ منکی پاکس کا کوئی باقاعدہ علاج یا ادویات نہیں ہیں۔ بعض ماہرین چیچک کی ویکسین لگانے کی تجویز دے رہے ہیں۔ اگر کوئی اس مرض کا شکار ہوجائے تو اس درج ذیل احتیاطی تدابیر کو اختیار کرنا چاہیے:
1۔ اس کے علاج کے لیے چیچک کے طریقہ علاج کو اپنایا جاسکتا ہے۔ چیچک کی ویکسین اس سے بچاؤ کے لیے مفید ہے۔ فی الحال منکی پاکس کے لیے کوئی ویکسین تیار نہیں کی جاسکی ہے۔
2۔ میل ملاپ سے اجتناب کریں اور اس بیماری کے دوران کسی قسم کی سماجی سرگرمیوں سے گریز کریں۔ بہتر ہے کہ ان دونوں میں خود کو قرنطینہ کرلیں۔
3۔ غیر ضروری سفر کرنے سے گریز کریں اور انسانوں کے ساتھ ساتھ جانوروں سے بھی دور رہیں۔
4۔ صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھیں بالخصوص ہاتھوں کو بار بار صابن سے دھوتے رہیں۔
منکی پاکس کو عالمی ہیلتھ ایمرجنسی میں کیوں شامل کیا گیا ہے؟
عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈہانوم کی زیر صدارت جون 2022 میں ایمرجنسی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں منکی پاکس کے تیزی سے پھیلاؤ پر غور کیا گیا۔ اس موقع پر اجلاس میں بتایا گیا کہ 47 ممالک میں منکی پاکس کے 3040 کیسز ریکارڈ کیے جاچکے ہیں۔ جبکہ 23 جولائی 2022 کو ڈاکٹر ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈہانوم نے ایک پریس کانفرنس میں تازہ اعداد وشمار بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت 75 ممالک میں منکی پاکس کے 16 ہزار کیسز ریکارڈ ہوچکے ہیں۔ اور اس میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ ان وجوہات کی بنا پر عالمی ادارہ صحت نے ان وجوہات کی بنا پر عالمی سطح پر عوامی صحت کی ہنگامی صورت حال (پبلک ہیلتھ ایمرجنسی) کے تحت منکی پاکس کو عالمی وبا قرار دے دیا ہے۔
🚨 BREAKING:
— World Health Organization (WHO) (@WHO) July 23, 2022
"For all of these reasons, I have decided that the global #monkeypox outbreak represents a public health emergency of international concern."-@DrTedros pic.twitter.com/qvmYX1ZBAL
منکی پاکس کو عالمی وبا قرار دینے کا مقصد یہ ہے کہ اس پر قابو پانے کے لیے بین الاقوامی سطح پر مربوط ردعمل سامنے آئے تاکہ ویکسین اور علاج کے لیے فنڈنگ اور عالمی کوششوں کی راہ ہموار ہوسکے۔
عالمی ہیلتھ ایمرجنسی میں کتنے امراض شامل ہیں؟
منکی پاکس کو پبلک ہیلتھ ایمرجنسی کے تحت تیسرا مرض ہے جسے عالمی وبا قرار دیا گیا ہے۔ اس سے قبل پولیو اور کورونا وائرس کو بھی عالمی وبا قرار دیا جاچکا ہے۔
کہیں دیر نہ ہوجائے!
انسانیت کو منکی پاکس کی صورت میں نئی آزمائش کا سامنا ہے۔ عالمی سطح پر اس بارے میں سنجیدہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستانی حکومت کو بھی چاہیے کہ پاکستان میں منکی پاکس بارے عوامی سطح پر آگہی مہم کے ساتھ ساتھ حکومتی سطح پر پیشگی اقدامات کرنے چاہیں۔ ایسا نہ ہو کہ خدانخواستہ کورونا وائرس کی طرح منکی پاکس کی وبا ہمارے دروازے پر آن کھڑی ہو اور ہم اس کا شکار ہوجائیں۔