محبت! اے کہ تو دیوی ہے غم کی روئے جا

محبت! اے کہ تو دیوی ہے غم کی روئے جا
اگر سفینہ ہو نازک تو یونہی کھیتے ہیں
ان آنسوؤں ہی سے زینت ہے تیرے عارض کی
یہ اشک خوں ترے رخ پر بہار دیتے ہیں