مزاج و مرتبۂ چشم نم کو پہچانے

مزاج و مرتبۂ چشم نم کو پہچانے
جو تجھ کو دیکھ کے آئے وہ ہم کو پہچانے


ملا ہے درد ہمیں درد آشنا کی طرح
بھلا ہوا کہ خلوص کرم کو پہچانے


ہزار کوس نگاہوں سے دل کی منزل تک
کوئی فریب سے دیکھے تو ہم کو پہچانے


یہ خود فریب اجالے یہ ہاتھ ہاتھ دیئے
دیئے بجھاؤ کہ انسان غم کو پہچانے


بہت دنوں تو ہواؤں کا ہم نے رخ دیکھا
بڑے دنوں میں متاع قلم کو پہچانے