شب زلف و رخ عرق فشاں کا غم تھا

شب زلف و رخ عرق فشاں کا غم تھا
کیا شرح کروں کہ طرفہ تر عالم تھا
رویا میں ہزار آنکھ سے صبح تلک
ہر قطرۂ اشک دیدۂ پرنم تھا