اک گرم آہ کی تو ہزاروں کے گھر جلے مرزا غالب 07 ستمبر 2020 شیئر کریں اک گرم آہ کی تو ہزاروں کے گھر جلے رکھتے ہیں عشق میں یہ اثر ہم جگر جلے پروانے کا نہ غم ہو تو پھر کس لیے اسدؔ ہر رات شمع شام سے لے تا سحر جلے